ورون اروڑا کیس: دہلی کا زہریلا راز — ایک خاندانی سانحہ کی مکمل داستان
🎬 تعارف: ایک ہنستا کھیلتا خاندان، ایک ہولناک سازش
جنوری 2021 میں دہلی کے علاقے اندرپوری میں ایک ایسا واقعہ پیش آیا جس نے پورے ملک کو ہلا کر رکھ دیا۔ ورون اروڑا، ایک 37 سالہ رئیل اسٹیٹ بزنس مین، نے اپنی بیوی اور سسرال والوں کو ایک مہلک زہر "تھالیئم" ملا کر مچھلی کے سالن میں کھلایا، جس کے نتیجے میں اس کی ساس اور سالی کی موت واقع ہوئی، جبکہ بیوی کوما میں چلی گئی۔ یہ واقعہ نہ صرف ایک خاندانی سانحہ تھا بلکہ ایک سوچے سمجھے منصوبے کا نتیجہ تھا۔
🧑🤝🧑 ورون اور دیویا: ایک شادی، ایک سانحہ
ورون اروڑا اور دیویا شرما کی شادی 2009 میں ہوئی۔ شروع میں سب کچھ معمول کے مطابق چلتا رہا، لیکن وقت کے ساتھ ساتھ ان کے درمیان اختلافات بڑھنے لگے۔ ورون کے والد کی وفات کے بعد، دیویا دوبارہ حاملہ ہوئیں، لیکن طبی وجوہات کی بنا پر اسقاط حمل کروانا پڑا۔ ورون نے اس واقعے کو اپنی توہین سمجھا اور اس کے بعد اس نے بدلہ لینے کا منصوبہ بنایا۔
🧪 تھالیئم: ایک خاموش قاتل
تھالیئم ایک بے رنگ، بے ذائقہ اور بے بو زہر ہے جو آہستہ آہستہ جسم میں اثر کرتا ہے۔ ورون نے انٹرنیٹ پر "کسی کو آہستہ زہر دینے کا طریقہ" تلاش کیا اور صدام حسین کی کہانیوں سے متاثر ہو کر تھالیئم کا انتخاب کیا۔ اس نے یہ زہر آن لائن آرڈر کیا اور اسے اپنے رشتہ دار کے گھر گڑگاؤں میں منگوایا۔ پولیس نے اس کے لیپ ٹاپ سے یہ تمام معلومات حاصل کیں۔
🍽️ زہریلا کھانا: 31 جنوری کی رات
31 جنوری 2021 کو، ورون نے اپنی سسرال کے لیے مچھلی کا سالن تیار کیا جس میں تھالیئم ملا ہوا تھا۔ اس نے خود اور اپنے جڑواں بچوں کو یہ کھانا نہیں کھلایا، یہ کہہ کر کہ اس کے دانتوں میں درد ہے اور بچوں کو پہلے ہی دودھ پلا دیا گیا ہے۔ کھانے کے بعد، اس کے سسرال والوں کی طبیعت بگڑنے لگی۔
🏥 پہلا شکار: پریانکا شرما
ورون کی سالی، 27 سالہ پریانکا شرما، سب سے پہلے بیمار ہوئیں۔ انہیں 2 فروری کو اسپتال میں داخل کیا گیا، لیکن 15 فروری کو ان کا انتقال ہو گیا۔ ابتدائی طور پر ڈاکٹروں نے ان کی موت کی وجہ "ریبیز" بتائی، حالانکہ انہیں کسی جانور نے کاٹا نہیں تھا۔
🏥 دوسرا شکار: انیتا دیوی شرما
ورون کی ساس، 62 سالہ انیتا دیوی شرما، بھی بیمار ہوئیں اور 21 مارچ کو ان کا انتقال ہو گیا۔ ان کے خون کے ٹیسٹ میں تھالیئم کی موجودگی پائی گئی، جس سے زہر دینے کی تصدیق ہوئی۔
🏥 تیسرا شکار: دیویا شرما
ورون کی بیوی، 35 سالہ دیویا شرما، بھی بیمار ہوئیں اور انہیں سر گنگا رام اسپتال میں داخل کیا گیا۔ وہ کئی دنوں تک وینٹی لیٹر پر رہیں اور بعد میں ان کا انتقال ہو گیا۔
🕵️♂️ تحقیقات اور گرفتاری
دیویا کے والد، دیویندر موہن شرما، نے پولیس کو شکایت کی۔ پولیس نے ورون کے گھر پر چھاپہ مارا اور اس کے لیپ ٹاپ سے تھالیئم سے متعلق سرچ ہسٹری، آن لائن آرڈرز اور دیگر شواہد حاصل کیے۔ ورون نے اعتراف کیا کہ اس نے بدلہ لینے کے لیے یہ سب کچھ کیا۔
⚖️ قانونی کارروائی
ورون کے خلاف قتل اور قتل کی کوشش کے تحت مقدمہ درج کیا گیا۔ اس کی ماں، جیا اروڑا، پر بھی الزام ہے کہ انہوں نے تھالیئم کی خریداری میں مالی معاونت کی۔ دیویا کے خاندان نے عدالت سے درخواست کی ہے کہ جیا اروڑا کو بھی ملزم بنایا جائے۔
👶 بچوں کا مستقبل
ورون اور دیویا کے جڑواں بچے، جو اس سانحے میں محفوظ رہے، اب اپنے نانا، دیویندر موہن شرما، کے ساتھ رہ رہے ہیں۔ دیویا کے خاندان نے عدالت سے بچوں کی مکمل تحویل کی درخواست کی ہے، کیونکہ وہ ورون کے خاندان کے ساتھ بچوں کی حفاظت کے بارے میں فکر مند ہیں۔
🧠 نتیجہ: ایک سبق آموز کہانی
یہ واقعہ ہمیں یہ سکھاتا ہے کہ کس طرح ایک شخص کی ذہنی حالت، خاندانی تنازعات اور انتقامی جذبہ ایک ہنستے کھیلتے خاندان کو تباہ کر سکتا ہے۔ یہ کہانی نہ صرف ایک خاندانی سانحہ ہے بلکہ ایک معاشرتی سبق بھی ہے کہ ہمیں اپنے جذبات پر قابو رکھنا چاہیے اور مسائل کا حل پرامن طریقے سے تلاش کرنا چاہیے۔
0 Comments