دسمبر 1983 میں، بھارت کے اتر پردیش کے گاؤں "باڑ" میں تورَن سنگھ، جسے سب "ٹیٹو" کے نام سے جانتے تھے، پیدا ہوا۔ صرف 18 ماہ کی عمر میں، اس ن

 


دسمبر 1983 میں، بھارت کے اتر پردیش کے گاؤں "باڑ" میں تورَن سنگھ، جسے سب "ٹیٹو" کے نام سے جانتے تھے، پیدا ہوا۔ صرف 18 ماہ کی عمر میں، اس نے اپنی ماں سے کہا:

"دادا سے کہو میری بیوی اور بچوں کا خیال رکھے، میں یہاں کھانا کھا رہا ہوں لیکن ان کی فکر ہے۔"

ٹیٹو نے دعویٰ کیا کہ وہ آگرہ کا رہائشی ہے اور اسے معلوم نہیں کہ وہ باڑ میں کیسے آیا۔ اس کی باتوں نے خاندان کو حیرت میں ڈال دیا۔


🏠 یادیں جو مٹتی نہیں تھیں

جیسے جیسے ٹیٹو بڑا ہوتا گیا، اس کی باتیں اور رویے مزید غیر معمولی ہوتے گئے۔ وہ اپنی ماں کے کپڑوں پر تنقید کرتا، کہتا کہ اس کی "بیوی" خوبصورت ساڑھیاں پہنتی تھی۔ وہ کہتا کہ اس کا گھر بڑا تھا، اس کی بہوئیں تعلیم یافتہ تھیں، اور وہ کار میں سفر کرتا تھا۔ ایک شادی میں، اس نے کہا:

"میری سدار بازار میں دکان ہے۔"

ان باتوں نے خاندان کو مزید الجھن میں ڈال دیا۔


🔍 تحقیقات کا آغاز

اپریل 1987 میں، جب ٹیٹو کے والد آگرہ گئے تو ٹیٹو نے ناراضگی کا اظہار کیا اور کہا:

"میری سُریش ریڈیو کی دکان ہے، میں بڑا اسمگلر اور غنڈا تھا۔"

یہ سن کر، اس کے بھائی اور ایک دوست نے آگرہ میں "سُریش ریڈیو" کی تلاش شروع کی اور واقعی سدار بازار میں ایسی دکان ملی۔ دکان کی مالک، اُما ورما، نے بتایا کہ اس کے شوہر سُریش ورما، جو ایک اسمگلر تھے، 1983 میں قتل ہو گئے تھے۔


🧠 یادداشتیں جو حقیقت بن گئیں

جب اُما ورما اور ان کے خاندان نے باڑ کا دورہ کیا، تو ٹیٹو نے انہیں فوراً پہچان لیا۔ اس نے اُما کو ان کے بچوں کے نام بتائے، گھر کی تفصیلات بیان کیں، اور یہاں تک کہ سُریش کی موت کے واقعات بھی بتائے۔ اس کی معلومات اور رویے سُریش سے حیرت انگیز مماثلت رکھتے تھے۔


🩺 جسمانی شواہد

ٹیٹو کے جسم پر ایک گول نشان تھا جو سُریش کے پوسٹ مارٹم رپورٹ میں بیان کردہ گولی کے زخم سے مطابقت رکھتا تھا۔ اس کے سر کے پچھلے حصے پر بھی نشانات تھے جو گولی کے اخراجی زخم سے مشابہت رکھتے تھے۔ یہ شواہد ٹیٹو کے دعووں کو مزید تقویت دیتے ہیں۔


🧘‍♂️ موجودہ زندگی

آج، ٹیٹو سنگھ نے ایک پرامن زندگی کا انتخاب کیا ہے۔ انہوں نے یوگا اور نیچروپیتھی میں تعلیم حاصل کی اور بنارس ہندو یونیورسٹی میں اسسٹنٹ پروفیسر کے طور پر کام کر رہے ہیں۔ ان کی زندگی کی یہ تبدیلی ان کے ماضی کی پرتشدد یادوں سے ایک واضح انحراف ہے۔


ٹیٹو سنگھ کی کہانی نہ صرف تناسخ کے امکان پر روشنی ڈالتی ہے بلکہ یہ بھی سوال اٹھاتی ہے کہ ہماری یادداشتیں اور شناختیں کس حد تک ہماری موجودہ زندگی پر اثرانداز ہو سکتی ہیں۔

Post a Comment

0 Comments