تعارف:
وہ صرف 19 سال کی تھی… زندگی کی رونق، خوابوں سے بھری، اور دوستوں کی چہیتی… لیکن ایک صبح، اس کی لاش ایک کارٹن میں بند ملی، جسم پر زخموں کے نشان، اور چہرے پر ایسا سکوت… جیسے اس نے موت کو چیخ کر بلایا ہو۔
یہ کہانی ہے رِیا مے توکمو کی — فلپائن کے شہر ڈاواؤ کی ایک معصوم لڑکی، جس کی ہنستی زندگی چند لمحوں میں ایک بے رحم سازش کا شکار ہو گئی۔
باب 1: خوابوں سے بھری لڑکی
رِیا مے توکمو، ایک ذہین اور خوش اخلاق لڑکی، فلپائن کے ڈاواؤ شہر کی رہائشی تھی۔ وہ ایک مقامی فاسٹ فوڈ چین میں کام کرتی تھی اور سوشل میڈیا پر بہت سرگرم تھی۔ انسٹاگرام اور فیس بک پر وہ اپنی تصاویر اور چھوٹے بلاگز شیئر کرتی رہتی تھی۔
مگر اس معصوم چہرے کے پیچھے کون سا خطرہ چھپا تھا… اس کا کسی کو اندازہ نہ تھا۔
باب 2: پراسرار گمشدگی
لوگ پریشان ہو گئے۔ وہ کبھی بغیر بتائے کہیں نہیں جاتی تھی۔ اسی دن رات کو پولیس کو اطلاع دی گئی۔
اگلے دن، ایک راہگیر نے شہر کے مضافاتی علاقے میں ایک بڑا کارٹن دیکھا… جس میں بدبو آ رہی تھی۔ جب پولیس نے کارٹن کھولا، سب کی سانسیں رک گئیں۔
اندر رِیا مے توکمو کی لاش تھی… جسم پر تشدد کے واضح نشان… اور چہرے پر مایوسی اور اذیت کی پرچھائیں۔
باب 3: ایک لاش، کئی سوالات
لاش کو دیکھ کر اندازہ ہوا کہ رِیا کو بہیمانہ طریقے سے قتل کیا گیا تھا:
-
جسم پر چاقو کے کئی زخم تھے
-
ہاتھ اور پاؤں بندھے ہوئے تھے
-
موت سے پہلے شدید اذیت دی گئی تھی
پولیس حیران تھی: رِیا کا کوئی دشمن نہیں تھا، نہ ہی وہ کسی جھگڑے میں پڑتی تھی۔ تو پھر آخر اس کی جان کیوں لی گئی؟
باب 4: ڈیجیٹل سراغ – سچ کی پہلی کرن
پولیس نے رِیا کا موبائل ریکارڈ، کال ہسٹری اور سی سی ٹی وی فوٹیجز چیک کرنا شروع کیے۔ ایک فوٹیج میں رِیا کو ایک مشکوک شخص کے ساتھ دیکھا گیا — جس نے اسے ایک گاڑی میں بٹھایا۔ اس شخص کی شناخت ابھی واضح نہیں تھی، مگر وہ کیس کا مرکزی کردار بن گیا۔
اسی دوران، کچھ سوشل میڈیا صارفین نے دعویٰ کیا کہ رِیا کا ایک "آن لائن بوائے فرینڈ" تھا، جو حال ہی میں اس سے ملنے آیا تھا۔
کیا وہی قاتل تھا؟
باب 5: سازش یا محبت؟
تحقیقات کے دوران، رِیا کے فون سے کچھ چیٹس برآمد ہوئیں — جن میں اس نے کسی سے ملنے کی تیاری کا ذکر کیا تھا۔ وہ شخص خود کو "کاروباری" کہتا تھا، اور رِیا کو مہنگے تحفے دیتا تھا۔
مگر جب پولیس نے اس شخص کو تلاش کرنا چاہا، وہ فلپائن سے باہر فرار ہو چکا تھا۔
باب 6: انصاف کا انتظار
آج بھی رِیا مے توکمو کا خاندان انصاف کا منتظر ہے۔ کیس ابھی تک مکمل حل نہیں ہو سکا، مگر پولیس نے کئی اہم سراغ اکٹھے کیے ہیں، اور شک ہے کہ قاتل بیرون ملک چھپا بیٹھا ہے۔
اس واقعے نے پورے فلپائن میں غصے اور غم کی لہر دوڑا دی تھی — خاص طور پر نوجوان لڑکیوں کے لیے یہ ایک الارم بن گیا۔
اختتام: ایک مسکراہٹ جو ہم سے چھن گئی
"وہ چلی گئی… مگر اس کی خاموش چیخیں آج بھی ڈاواؤ کی گلیوں میں سنائی دیتی ہیں… انصاف کا دروازہ کھٹکھٹاتی ہیں… اور ہمیں یاد دلاتی ہیں کہ ہر ہنستی تصویر کے پیچھے ایک درد چھپا ہو سکتا ہے۔"
0 Comments