انجینئر محمد علی مرزا کی ڈرامائی گرفتاری – مکمل کہانی
پاکستان کے متنازع محقق اور خطیب انجینئر محمد علی مرزا ایک بار پھر خبروں کی زینت بن گئے۔ ذرائع کے مطابق مرزا کو گزشتہ روز اچانک اس وقت حراست میں لیا گیا جب انہوں نے اپنے حالیہ بیان میں کچھ ایسے جملے کہے جنہیں "ریاستی اداروں اور مذہبی حلقوں کے لیے اشتعال انگیز" قرار دیا گیا۔
👮 گرفتاری کی وجہ؟
مرزا پر الزام ہے کہ انہوں نے اپنے ایک تازہ لیکچر میں روایتی مذہبی بیانیے کو چیلنج کیا، اور کچھ ایسی مثالیں پیش کیں جنہیں بعض حلقوں نے "ریاست اور معاشرتی امن کے خلاف" تصور کیا۔ یہی متنازع موقف ان کی ڈرامائی گرفتاری کا سبب بنا۔
📍 کہاں رکھا گیا؟
ابتدائی اطلاعات کے مطابق مرزا کو راولپنڈی کے ایک حساس ادارے کے سیف ہاؤس میں منتقل کیا گیا ہے، جہاں ان سے سخت تفتیش جاری ہے۔ البتہ سرکاری طور پر ابھی تک کوئی آفیشل بیان سامنے نہیں آیا۔
🔥 اہم پہلو یہ ہے کہ ان کی گرفتاری نے سوشل میڈیا پر ہلچل مچا دی ہے۔ کچھ لوگ مرزا کے حق میں آواز بلند کر رہے ہیں اور کہہ رہے ہیں کہ "وہ صرف تحقیق پیش کرتے ہیں، یہ آزادی رائے پر قدغن ہے"، جبکہ دوسرے طبقے کے مطابق "مرزا ہمیشہ سے نفرت انگیزی اور انتشار پھیلاتے رہے ہیں، لہٰذا گرفتاری دیر سے ہوئی"۔
💡 اب بڑا سوال یہ ہے کہ:
-
کیا مرزا کو باقاعدہ عدالت میں پیش کیا جائے گا؟
-
یا یہ گرفتاری صرف دباؤ ڈالنے کے لیے کی گئی ہے؟
-
کیا وہ دوبارہ ویڈیوز بنا سکیں گے یا یہ ان کے کیریئر کا اختتام ہے؟
0 Comments