عنوان: "ورما فیملی کا راز" – ایک ہنستے کھیلتے خاندان کی پراسرار تباہی
تعارف:
ایک خوشحال گھر، مہذب فیملی، کامیاب بزنس… اور ایک صبح، سب ختم! دہلی کی خاموش گلیوں میں ایک ایسا واقعہ ہوا، جس نے پورے ملک کو دہلا کر رکھ دیا۔ یہ کوئی فلمی کہانی نہیں… بلکہ سچ ہے — ورما خاندان کا لرزہ خیز قتل کیس!
باب 1: وہ خوشحال خاندان
ورما خاندان دہلی کے ایک خوشحال اور تعلیم یافتہ طبقے سے تعلق رکھتا تھا۔ فیملی میں شامل تھے:
-
راجیش ورما — 52 سالہ بزنس مین، ٹائلز اور ہوم ڈیکور کا کاروبار
-
انیتا ورما — 48 سالہ گھریلو خاتون
-
سندیپ ورما — 22 سالہ بیٹا، کالج میں انجینئرنگ کا طالب علم
-
پائل ورما — 18 سالہ بیٹی، اسکول کی ہونہار طالبہ
یہ ایک مثالی خاندان سمجھا جاتا تھا، خوش باش، مہمان نواز اور محلے میں عزت دار۔ کسی کو کیا پتہ تھا کہ ان کے ہنستے چہرے ایک خوفناک سچ چھپا رہے ہیں۔
باب 2: ایک خاموش صبح، ایک لرزہ خیز منظر
17 مارچ 2019 کی صبح، ورما خاندان کے ایک قریبی رشتہ دار نے گھر کا دروازہ کئی بار کھٹکھٹایا، مگر کوئی جواب نہیں آیا۔ فون بھی بند… تشویش بڑھی، تو پولیس کو اطلاع دی گئی۔
جب دروازہ توڑا گیا… تو سب کی سانسیں تھم گئیں۔
گھر کے اندر چار لاشیں پڑی تھیں — راجیش، انیتا، سندیپ اور پائل — سب کے گلے کٹے ہوئے تھے، آنکھوں پر پٹی بندھی تھی، اور ہاتھ باندھے گئے تھے۔ گھر میں نہ کوئی لڑائی کے آثار تھے، نہ چوری کی کوشش… بس موت کی خاموشی۔
باب 3: راز در راز – قتل یا خودکشی؟
ابتدا میں پولیس کو شک ہوا کہ شاید یہ اجتماعی خودکشی ہو — لیکن لاشوں کی حالت، خاص طور پر گلا کٹنے کا انداز، کچھ اور ہی کہانی سنا رہا تھا۔ پائل کی کلائی پر چھری سے مزاحمت کے نشانات تھے، جبکہ سندیپ کے ہاتھ خون سے بھرے تھے، جیسے اس نے لڑنے کی کوشش کی ہو۔
پولیس نے گھر کے اندر سے ایک خفیہ ڈائری برآمد کی، جس نے کہانی کو نیا رخ دیا۔
باب 4: "آوازیں آتی تھیں" – ڈائری کا انکشاف
ڈائری انیتا ورما کی تھی، جس میں لکھا تھا:
“راجیش کہتے ہیں کہ ان کے والد کی روح ہم سے بات کرتی ہے… کہ ہم سب کو ایک دن پاک ہونا ہے… وہ دن آ رہا ہے…”
یہ کیا تھا؟ نفسیاتی مسئلہ یا روحانی دھوکہ؟ انٹریز کے مطابق راجیش نے کئی بار ذکر کیا تھا کہ "آوازیں" آتی ہیں، جو کہتے ہیں کہ خاندان کو پاک کرنا ضروری ہے۔
پولیس نے ماہر نفسیات کی مدد لی۔ اندازہ لگایا گیا کہ راجیش کسی ذہنی بیماری، ممکنہ طور پر "شیزوفرینیا" کا شکار تھا، اور اسے یقین ہو گیا تھا کہ اس کے بزرگ روحانی پیغام دے رہے ہیں۔
باب 5: آخری رات کی حقیقت
پولیس نے سی سی ٹی وی فوٹیج اور فون کالز کا جائزہ لیا۔ آخری رات سب نے معمول کے مطابق کھانا کھایا، پھر سب ایک ایک کر کے الگ کمروں میں گئے۔
لیکن شبہ ہے کہ راجیش نے پہلے بیوی کو، پھر بچوں کو زبردستی باندھا اور گلا کاٹا — اور آخر میں خودکشی کر لی۔
چھری پر صرف راجیش کے فنگر پرنٹس تھے۔
اختتام: ایک سوال، جو آج بھی زندہ ہے
ورما فیملی کیس آج بھی ایک مکمل جواب سے محروم ہے۔ کیا یہ واقعی ایک بیمار ذہن کا روحانی فریب تھا؟ یا کچھ اور چھپا ہوا ہے؟ محلے والے آج بھی کہتے ہیں کہ اس گھر سے اکثر رات کو آہٹیں آتی ہیں… اور کھڑکی سے پائل کی پرچھائیں نظر آتی ہے…
"ایک ہنستا کھیلتا خاندان… لمحوں میں اجڑ گیا… اور اپنے پیچھے چھوڑ گیا… ایک ایسا راز… جو شاید کبھی مکمل نہ کھل سکے…"
0 Comments