سکھویندر سنگھ ڈھلون، بھارت کے پنجاب سے تعلق رکھنے والا ایک بظاہر شریف اور کاروباری شخص، کینیڈا کے شہر ہیملٹن میں رہتا تھا۔ لوگوں کی نظر میں وہ ایک گاڑیوں کا تاجر تھا، لیکن حقیقت میں وہ ایک منصوبہ ساز قاتل تھا، جو اپنوں کو ہی زہر دے کر مارنے کا ماہر بن چکا تھا۔
🔪 قتل کا پہلا قدم – بیوی کی ہلاکت
تاریخ: 3 فروری 1995
شکار: پرویش کور ڈھلون (بیوی)
سکھویندر نے سب سے پہلے اپنی ہی بیوی پرویش کور کو قتل کیا۔
اس نے اسے "سٹرکنائن" نامی زہر دیا، جو ایک انتہائی خطرناک اور جلدی اثر کرنے والا زہر ہے۔ بیوی کی موت کو "قدرتی" ظاہر کیا گیا، اور ڈھلون نے اُس کی موت کے بعد $300,000 کی انشورنس رقم وصول کی۔
یہ پہلا قتل تھا — منصوبہ بندی، لالچ، اور چہرے پر بےحسی کے ساتھ۔
🧾 دوسرا قتل – کاروباری ساتھی کا انجام
تاریخ: 23 جون 1996
شکار: رنجیت سنگھ کھیلا
ڈھلون کا اگلا نشانہ اس کا قریبی دوست اور کاروباری پارٹنر رنجیت سنگھ تھا۔
رنجیت کی بھی موت "سٹرکنائن" زہر سے ہوئی۔ ڈھلون نے اس کے نام پر بھی انشورنس کروائی تھی اور اس کی موت کے بعد $200,000 ہتھیانے کا منصوبہ بنایا تھا، لیکن اسی دوران اسے پولیس نے گرفتار کر لیا۔
🕵️♂️ تفتیش کے دوران چونکا دینے والے انکشافات
جب پولیس نے تفتیش شروع کی تو ہوش اڑ گئے۔
سکھویندر صرف دو نہیں، بلکہ بھارت میں کم از کم تین اور مشتبہ اموات سے بھی جڑا ہوا تھا:
-
اپنی دوسری بیوی ساربجیت کے جڑواں بچوں کی پراسرار موت
-
ایک اور بیوی کشویندرپریت کی موت
-
خاندان کے دیگر افراد میں اچانک بیماریوں کی لہر
سب میں ایک قدر مشترک تھی: سٹرکنائن زہر۔
⚖️ عدالت کا فیصلہ
سکھویندر سنگھ کو 2001 میں دو قتلوں کا مجرم قرار دیا گیا۔
اسے عمر قید کی سزا ہوئی۔ مقدمہ تقریباً 10 ہفتے چلا اور اسے ہیملٹن کی تاریخ کا مہنگا ترین مقدمہ قرار دیا گیا۔ ([ریفرنس: Rediff News، Business Standard])
🏥 انجام – جیل میں موت
سزا کاٹتے ہوئے، سکھویندر 16 نومبر 2013 کو کینیڈا کے کنگسٹن ہسپتال میں پراسرار حالت میں مر گیا۔
اس کی موت کی وجہ سرکاری طور پر ظاہر نہیں کی گئی۔
📘 اس پر لکھی گئی کتاب
اس کی زندگی اور جرائم پر ایک تفصیلی کتاب لکھی گئی ہے:
"Poison: From Steeltown to the Punjab"
یہ کتاب اس کے قتلوں، عدالتوں، اور ڈبل لائف پر مبنی مکمل دستاویز ہے۔
0 Comments