کلٹر خاندان کا اندوہناک قتل — ایک سچے جرم کی لرزہ خیز داستان
15 نومبر 1959 کی تاریک صبح امریکی ریاست کنساس کے ایک پُرامن اور چھوٹے سے قصبے ہولکم میں ایک ایسا دل دہلا دینے والا سانحہ پیش آیا، جس نے نہ صرف وہاں کے باسیوں کو ہلا کر رکھ دیا بلکہ پورے امریکہ کو ایک کربناک خاموشی میں مبتلا کر دیا۔ ہر برٹ کلٹر، ان کی بیوی بونی، اور ان کے دو کم سن بچے — نینسی اور کینیون — اپنے ہی گھر میں سفاکانہ انداز میں قتل کر دیے گئے۔
ہر برٹ کلٹر ایک خوشحال کسان تھے جنہیں علاقے میں بہت عزت دی جاتی تھی۔ ان کی بیوی بونی کئی سالوں سے دماغی اور جسمانی عوارض کا شکار تھیں، جبکہ ان کی بیٹی نینسی ایک ذہین طالبہ اور سماجی طور پر بہت فعال تھی۔ ان کا بیٹا کینیون ایک پُر سکون طبعیت کا نوجوان تھا، جو لکڑی کے کام اور مشینی اشیاء میں دلچسپی رکھتا تھا۔
اس ہولناک جرم کے پیچھے دو سابقہ مجرم تھے: پیری ایڈورڈ اسمتھ اور رچرڈ "ڈک" ہیکاک۔ جیل میں ایک ساتھی قیدی، فلائیڈ ویلز، نے ہیکاک کو بتایا تھا کہ ہر برٹ کلٹر کے گھر میں ایک بڑا سیف ہے جس میں رقم بھری ہوتی ہے۔ اس اطلاع کو بنیاد بنا کر ہیکاک نے پیری اسمتھ کو ساتھ ملایا، اور وہ دونوں 400 میل کا سفر طے کر کے ہولکم پہنچے — صرف لالچ کی بنیاد پر۔
14 نومبر کی رات کو وہ کلٹر خاندان کے گھر میں داخل ہوئے جب سب سو رہے تھے۔ انہوں نے تمام اہل خانہ کو جگا کر باندھ دیا۔ بونی اور نینسی کو بالائی منزل کے کمروں میں باندھ کر لٹا دیا گیا، جبکہ ہر برٹ اور کینیون کو تہہ خانے میں لے جایا گیا۔ ان کی تلاشی ناکام ثابت ہوئی — گھر میں کوئی سیف نہیں تھا، صرف چند ڈالرز اور معمولی اشیاء ملیں۔
اور پھر وہ لمحہ آیا جب شیطانیت نے انسانیت کا گلا گھونٹا۔ پیری اسمتھ نے پہلے ہر برٹ کلٹر کا گلا کاٹا اور پھر اسے سر میں گولی مار دی۔ اس کے بعد کینیون کو پلے روم میں لے جا کر گولی مار دی گئی۔ نینسی اور بونی کو بھی بخشی نہیں گئی — دونوں کو سر میں ایک ایک گولی مار کر ہمیشہ کے لیے خاموش کر دیا گیا۔
قاتلوں نے جرم کے بعد صرف ایک چھوٹا سا ریڈیو، دوربین، اور پچاس ڈالر سے کم رقم چُرائی اور فرار ہو گئے۔ حیرت انگیز طور پر، اسمتھ نے بعد میں دعویٰ کیا کہ اس نے ہیکاک کو نینسی کے ساتھ زیادتی سے روکا تھا، اور تمام قتل اپنے سر لینے کی خواہش ظاہر کی — شاید ڈک ہیکاک کی ماں کے لیے ہمدردی کے اظہار کے طور پر۔
قتل کی یہ لرزہ خیز واردات چھ ہفتے تک ایک معمہ بنی رہی، مگر بالآخر دونوں مجرم لاس ویگاس سے گرفتار ہوئے۔ ان پر مقدمہ چلا، اور انہیں موت کی سزا سنائی گئی۔ 14 اپریل 1965 کو دونوں کو کنساس اسٹیٹ پرزن میں پھانسی دے دی گئی۔
یہ سچی داستان بعد میں مشہور امریکی مصنف ٹرومین کیپوٹے کی شہرہ آفاق کتاب In Cold Blood کی بنیاد بنی، جو آج بھی سچے جرائم پر مبنی ادب میں ایک سنگ میل سمجھی جاتی ہے۔
0 Comments