📱 ونود بھاراڑا کیس: ایک واٹس ایپ میسج نے 2.5 سال بعد قاتل کو بے نقاب کر دیا
بھارت کی گلیوں میں روزانہ سینکڑوں کہانیاں جنم لیتی ہیں، مگر کچھ کہانیاں ایسی ہوتی ہیں جو وقت کے ساتھ دب تو جاتی ہیں، مگر بھلائی نہیں جاتیں۔
ایسا ہی ایک معمہ تھا — ونود بھاراڑا کی پراسرار گمشدگی۔
ونود ایک عام سا نوجوان تھا، خوابوں اور ارمانوں سے بھرا ہوا۔
پھر ایک دن وہ اچانک غائب ہو گیا۔
نہ کوئی سراغ، نہ کوئی گواہ، نہ ہی کوئی پیغام۔
گھر والے ہر دروازے پر دستک دیتے رہے، پولیس چھان بین کرتی رہی، مگر کیس سرد پڑتا گیا۔
دو سال اور چھ ماہ گزر چکے تھے۔ امیدیں ٹوٹ رہی تھیں، دعائیں بھی مدھم ہو رہی تھیں۔
تب اچانک ایک معجزہ ہوا۔
ونود کے ایک قریبی دوست کو ونود کے پرانے نمبر سے ایک واٹس ایپ میسج موصول ہوا۔
شروع میں سب کو لگا شاید یہ کوئی ہیکنگ کا معاملہ ہے، یا کسی کا مذاق۔
مگر جب تفتیش ہوئی تو معلوم ہوا کہ یہ نمبر کسی اور فون میں فعال ہو چکا تھا —
اسی فون سے قاتل نے غلطی سے میسج کر دیا تھا!
فوراً سائبر کرائم یونٹ کو شامل کیا گیا۔
نمبر ٹریس کیا گیا، لوکیشن نکالی گئی۔
اور جو انکشاف ہوا، وہ چونکا دینے والا تھا:
قاتل وہی تھا جس پر سب سے کم شک کیا گیا تھا —
ونود کا جاننے والا، جس نے ذاتی دشمنی یا کسی معمولی رنجش میں اسے قتل کر دیا تھا،
اور لاش کو ایسے ٹھکانے لگایا تھا کہ کوئی نشان نہ بچے۔
قاتل نے ونود کا موبائل، سم کارڈ اور کچھ ذاتی چیزیں چھپا کر رکھ لی تھیں۔
لیکن 2.5 سال بعد جب اس نے فون کو استعمال کرنا شروع کیا، وہ بھول گیا کہ واٹس ایپ خود بخود اکاؤنٹ ری ایکٹیویٹ کر سکتا ہے۔
بس ایک چھوٹا سا میسج، اور قاتل کے 2.5 سال کے راز زمین بوس ہو گئے۔
پولیس نے قاتل کو گرفتار کر لیا۔
ونود کے اہل خانہ کو انصاف ملا، مگر دکھ کا یہ زخم ہمیشہ تازہ رہے گا۔
0 Comments